
اسلام آباد : مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ورچوئل اجلاس میں حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد سمیت تمام قانونی، اور آئینی راستے کے لیے فیصلوں کا اختیار پارٹی کے قائد نوازشریف کو دیا گیا ہے۔ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں حکومت کو ہٹانے کے لیے تمام ممکنہ آپشنز پر غور کیا گیا اور شرکا نے پارٹی قیادت پربھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں پارٹی کے قائد نواز شریف نے شہبازشریف کو حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریکٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) کا اجلاس فوری بلانے کی ہدایت کردی ہے۔ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کے دوران نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف پی ڈی ایم اجلاس میں عدم اعتماد سمیت قانونی راستے اختیار کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔ اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ ہر شعبہ میں حکومت کی ناقص حکمت عملی اور عوام کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر اس امر پر اتفاق ہوا کہ حکومت کا خاتمہ ضروری ہے۔ انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ اگر حکومت مزید برقرار رہی توہر گزرتے دن کے ساتھ عوام کی بدحالی میں اضافہ ہوگا۔ مریم نواز نے کہا کہ سینٹرل ایگویکٹو کمیٹی میں شامل کسی بھی ایک رکن نے عدم اعتماد کا اظہار نہیں کیا انہوں نے مزید کہا کہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں نواز شریف پر غیر مشروط اعتماد کا اظہار کیا گیا۔
Keeping in mind the plight of the masses & government’s ineptitude & failure in every field, there is a consensus in the party that IK government has to go. Every day that it is allowed to stay will add to the misery of the people. Not a single member disagreed.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) February 7, 2022